سعودی عرب میں ایک اور اسلامی قانون کا خاتمہ
سعودی عرب کی حکومت نےمجرموں کو تعزیر میں باضابطہ طور پر کوڑے مارنے کی سزا کو ختم کردیا ہے۔اور اب اس سزا کے بدلے قید اور جرمانے کی سزا کا حکم دیا جائے گا۔
،
سعودی گزٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارتِ عدل نے ٹویٹر پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ؛اب کوڑوں کی سزاکے متبادل کے طور پر جیل یا جرمانے یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔
عدالتیں مقدمات کی سماعت کریں گی۔ان کا جائزہ لیں گی اور ہر مقدمے کا اس کی نوعیت کے اعتبار سے فیصلہ کریں گی۔
سعودی عرب کے وزیر انصاف اور سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین ولید السمعانی نے تمام عدالتوں کو اس ضمن میں ایک حکمنامہ جاری کردیا ہے۔ اس میں انھیں عدالت عظمیٰ کے اس فیصلے سے آگاہ کردیا گیاہے کہ عدالتوں کو تعزیر کے طور پر اب کوڑے مارنےکی سزا دینے کے بجائے قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں۔
اس کے علاوہ انسانی حقوق کمیشن کے صدر ڈاکٹر عود العود نے وزیر انصاف کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ وزارت انصاف کی جانب سے مجرموں کو کوڑے مارے جانے کے خاتمے پر عملدرآمد کا یہ اعلان خوش آئند ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پچھلے ماہ ایک فرمان کے ذریعے 18 سال سے کم عمری میں سنگین جرائم کے مرتکب افراد کو سنائی جانے والی سزائے موت کو بھی ختم کر کے اسے قید کی سزا میں بدلنے کا حکم دیا تھا،
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں